امریکی فوج کا کہنا ہے کہ لاپتہ ایف 35 لڑاکا طیارے کی تلاش جنوبی کیرولائنا کے شہر چارلسٹن کے قریب دو بڑی جھیلوں کے ارد گرد مرکوز ہے۔
امریکی فوج نے کہا ہے کہ سرچ ٹیمیں اب بھی لاپتہ ایف 35 لڑاکا طیارے کی تلاش میں ہیں، طیارے کا سراغ لگانے میں ناکامی پر سوالات، حیرت اور مذاق اڑایا جا رہا ہے۔
جوائنٹ بیس چارلسٹن نے پیر کی سہ پہر کہا تھا کہ وہ دیگر فوجی ڈویژنز اور امریکی حکام کے ساتھ مل کر ایف 35 بی لائٹننگ ٹو کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہا ہے۔
بیس نے آن لائن شیئر کیے گئے ایک بیان میں کہا، “ہم اپنے مشن پارٹنرز اور اس میں شامل ہر تنظیم سے ملنے والی حمایت کو سراہتے ہیں، کیونکہ مربوط ٹیمیں جیٹ طیارے کی بازیابی کے لیے تلاش اور تیاری کر رہی ہیں۔
ایف 35 طیارہ اتوار کے روز جنوبی کیرولائنا میں لاپتہ ہو گیا تھا جب پائلٹ نامعلوم وجوہات کی بنا ء پر باہر نکل آیا تھا جس کے بعد بیس نے سوشل میڈیا پر ایک کال جاری کی تھی جس میں کسی کو بھی معلومات فراہم کرنے کے لئے کہا گیا تھا۔
جوائنٹ بیس چارلسٹن کا کہنا ہے کہ طیارے کی آخری معلوم پوزیشن کی بنیاد پر تلاش کا مرکز چارلسٹن شہر کے شمال میں واقع دو بڑی جھیلوں لیک مولٹری اور جھیل ماریون کے گرد تھا۔
پائلٹ نے پیراشوٹ کے ذریعے شمالی چارلسٹن کے علاقے میں بحفاظت داخل ہونے کے بعد ایف-35 طیارے کو ‘زومبی اسٹیٹ’ قرار دیا۔
اس کے مینوفیکچرر لاک ہیڈ مارٹن کے مطابق اس جیٹ کے اہم فوائد یہ ہیں کہ اسے ریڈار سے ٹریک کرنا تقریبا ناممکن ہے اور یہ جدید سینسرز اور دیگر آلات سے بھرا ہوا ہے۔
ایک انتہائی جدید طیارے کی گمشدگی، جس کی قیمت تقریبا 80 ملین ڈالر ہے، نے آن لائن ناقابل یقین تبصروں کو جنم دیا۔
کچھ لوگوں نے درختوں پر “گمشدہ” نشانات کی ہیرا پھیری والی تصاویر پوسٹ کیں، جس میں گمشدہ جیٹ کو تلاش کرنے کے لئے انعامات کی پیش کش کی گئی تھی۔
“آپ ایف 35 کو کیسے کھو سکتے ہیں؟ کوئی ٹریکنگ ڈیوائس کیسے نہیں ہے اور ہم عوام سے کہہ رہے ہیں کہ وہ کیا کریں، جیٹ تلاش کریں اور اسے ان کریں۔ چارلسٹن کے علاقے کی نمائندگی کرنے والی کانگریس کی رکن نینسی میس نے سوشل میڈیا پر یہ بات کہی۔
میسی نے ٹوئٹر کے نام سے مشہور ویب سائٹ ایکس پر ایک اور پوسٹ میں کہا کہ انہیں پیر کی سہ پہر امریکی میرین کور کی جانب سے صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کوئی نہیں جانتا کہ ایف 35 ہوا میں ہے یا پانی کے نیچے۔