بیروت(این این آئی)لبنان کے جنوبی علاقے میں اسرائیلی بمباری میں حزب اللہ کا ایک رکن ہلاک ہو گیا جبکہ اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسندوں کے درمیان تنازع ہ اسرائیل اور لبنان کی سرحد تک پھیل گیا ہے۔
ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کے قریبی دو ذرائع کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کی ایک مشاہدے کی چوکی پر گولہ باری میں ان کی ہلاکت پر گروپ کی جانب سے ردعمل سامنے آئے گا۔
حزب اللہ اور اسرائیل نے 2006 میں ایک ماہ تک جاری رہنے والی وحشیانہ جنگ لڑی تھی اور اس کے بعد سے سرحد پر وقفے وقفے سے فائرنگ کا تبادلہ کرتے رہے ہیں جبکہ کسی بڑے تنازع سے بچ تے رہے ہیں۔ انہوں نے اتوار کے روز توپ خانے اور راکٹ فائرنگ کا تبادلہ کیا۔
یہ شخص پیر کے روز جنوبی لبنان میں اسرائیلی گولہ باری میں ہلاک ہوا تھا جس کی ذمہ داری فلسطینی اسلامک جہاد گروپ نے قبول کی تھی، جو ہفتے کے روز اسرائیل پر اچانک حملے کے بعد سے حماس کے شانہ بشانہ لڑ رہا ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے فوجیوں نے سرحد عبور کرنے والے کم از کم دو مسلح افراد کو ہلاک کر دیا۔
حزب اللہ کے ایک عہدیدار نے اس سے قبل اس بات کی تردید کی تھی کہ یہ گروپ اس میں ملوث ہے۔
جنوبی لبنان کے کچھ رہائشیوں کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کی سرحد کے ساتھ واقع اپنے گھروں کو چھوڑ رہے ہیں کیونکہ اب تک قصبوں اور دیہاتوں کے مضافات میں بھاری گولہ باری کی جا چکی ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق لوگوں کے سرحدی علاقے سے فرار ہونے کی وجہ سے اہم سڑکوں پر بھاری ٹریفک ہے اور منگل کو علاقے میں اسکول بند رہیں گے۔
گذشتہ مہینوں کے دوران ہونے والے متعدد واقعات نے اسرائیل اور غزہ میں لڑائی کے آخری دنوں سے پہلے ہی لبنان اور اسرائیل کی سرحد پر کشیدگی میں اضافے کا خطرہ بڑھا دیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کے فوجیوں نے “لبنانی علاقے سے اسرائیلی علاقے میں دراندازی کرنے والے متعدد مسلح مشتبہ افراد کو ہلاک کر دیا”۔ اس نے تعداد کے بارے میں تفصیل سے نہیں بتایا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فوجی ہیلی کاپٹر اس وقت علاقے میں حملے کر رہے ہیں۔
لبنان میں سیکیورٹی ذرائع اور لبنان کے سرحدی علاقے کے ذرائع نے بتایا کہ لوگوں کا ایک گروپ سرحد کے قریب پہنچا تھا اور ایک نے اسرائیلی مشاہدے کی چوکی پر فائرنگ کی۔
اسرائیل کے آرمی ریڈیو نے اس مقام کو آدمت کے قریب بتایا ہے جو لبنان کے سرحدی قصبوں علامہ الچیب اور زہاجرہ سے متصل ہے۔
اقوام متحدہ کے امن مشن کے ایک ترجمان نے کہا کہ اس کے سربراہ میجر جنرل لازارو “متعلقہ فریقوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ان پر زور دے رہے ہیں کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔
لبنانی فوج نے سرحدی علاقوں میں گولہ باری کی تصدیق کی ہے اور لوگوں سے کہا ہے کہ وہ اپنی نقل و حرکت میں محتاط رہیں۔
سرحد کے قریب ایک گھر میں رہنے والے تین بچوں کے والد گابی ہیج نے اپنے قریب بھاری گولہ باری کے بارے میں بتایا۔
”ہمارا گھر سرحد کے بہت قریب ہے، اس لیے ہم گاؤں جا رہے ہیں اور جا رہے ہیں۔ میرے سبھی پڑوسی بھی ایسا ہی کر رہے ہیں۔
لبنان میں فرانسیسی قونصل خانے نے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ جنوبی لبنان کا کوئی بھی سفر ملتوی کردیں۔ برطانیہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ کشیدگی بہت زیادہ ہے اور صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے۔