استنبول
افغانستان کے عبوری نائب وزیر اعظم ملا عبدالغنی برادر اخوند نے ایران کے سرکاری دورے کے دوران اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔
برادر نے ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے چیئرمین علی اکبر احمدیان سے ملاقات کی۔
برادر کے دفتر کے مطابق، دونوں فریقین نے سیاسی اور اقتصادی تعلقات، اپنے متعلقہ ممالک کے درمیان “موثر” تعاون، آبی وسائل کے انتظام، ٹرانزٹ معاہدوں اور ایران کے ذریعے افغانستان کی درآمدات اور برآمدات میں اضافے پر تبادلہ خیال کیا۔
برادر نے دوطرفہ تعاون میں اضافے اور اقتصادی تعلقات میں اضافے کے مقصد کے حصول کے لئے تکنیکی ٹیموں کی تشکیل کی ضرورت پر زور دیا۔
افغان پناہ گزینوں کی میزبانی پر تہران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے برادر نے ایران کی “اسلامی اقدار، انسانی ہمدردی اور پناہ گزینوں سے متعلق حقوق اور اصولوں سے وابستگی” کا اعتراف کیا۔
احمدیان نے دورہ کرنے والے افغان وفد کو بتایا کہ ایران اور افغانستان چین کے ون بیلٹ اینڈ ون روڈ منصوبے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ایران اور افغانستان کے درمیان مضبوط تعلقات پر کوئی بیرونی عوامل منفی اثر انداز نہ ہوں۔
ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان کے ساتھ ملاقات میں برادر نے “ایران کے ذریعے علاقائی اور عالمی شراکت داروں کے ساتھ افغانستان کے روابط” پر تبادلہ خیال کیا۔
افغانستان میں ایرانی سرمایہ کاروں کے لئے سرمایہ کاری کے امکانات پر تبادلہ خیال کرنے کے علاوہ ، انہوں نے “افغان شہریوں کے لئے ویزا کے اجراء کو آسان بنانے اور ایران میں مقیم افغان پناہ گزینوں کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے” کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔